EN हिंदी
ہوئی آغاز پھولوں کی کہانی | شیح شیری
hui aaghaz phulon ki kahani

غزل

ہوئی آغاز پھولوں کی کہانی

ذوالفقار عادل

;

ہوئی آغاز پھولوں کی کہانی
وہ پہلا دل وہ پہلی خوش گمانی

اداسی کی مہک آتی ہے مجھ سے
مری تنہائی ہے اتنی پرانی

ہمیں دونوں کنارے دیکھنے میں
توجہ چاہتی ہے یہ روانی

یہ بارش اور یہ پامال سبزہ
نمو پاتی ہوئی اک رائیگانی

محبت ہو گئی اک روز عادلؔ
ہمارا مشغلہ تھا باغبانی