حدود شہر طلسمات سے نہیں نکلا
میں اپنے دائرۂ ذات سے نہیں نکلا
ابھی تو خود پہ مرا اختیار باقی ہے
ابھی تو کچھ بھی مرے ہاتھ سے نہیں نکلا
وہ وقت بن کے مرے سامنے رہا ہر دن
تمام عمر میں اوقات سے نہیں نکلا

غزل
حدود شہر طلسمات سے نہیں نکلا
سالم سلیم
غزل
سالم سلیم
حدود شہر طلسمات سے نہیں نکلا
میں اپنے دائرۂ ذات سے نہیں نکلا
ابھی تو خود پہ مرا اختیار باقی ہے
ابھی تو کچھ بھی مرے ہاتھ سے نہیں نکلا
وہ وقت بن کے مرے سامنے رہا ہر دن
تمام عمر میں اوقات سے نہیں نکلا