EN हिंदी
ہوں گے دل و جگر میں نشاں دیکھ لیجئے | شیح شیری
honge dil-o-jigar mein nishan dekh lijiye

غزل

ہوں گے دل و جگر میں نشاں دیکھ لیجئے

نسیم بھرتپوری

;

ہوں گے دل و جگر میں نشاں دیکھ لیجئے
تیر نظر پڑے ہیں کہاں دیکھ لیجئے

باغ جناں میں لطف اذیت بھلا کہاں
دنیا میں سیر جور بتاں دیکھ لیجئے

آہیں نکل رہی ہیں دل درد ناک سے
فوج غم و الم کا نشاں دیکھ لیجئے

پردے ہی سے نہ آئیں وہ باہر تو پھر انہیں
کس طرح دیکھ لیجے کہاں دیکھ لیجئے

ہندوستاں سے چلئے سوئے کربلا نسیمؔ
واں چل کے سیر باغ جناں دیکھ لیجئے