ہو گئے ہم شکار پھولوں کے
ہیں غضب اختیار پھولوں کے
میری تنہائیاں بتاتی ہیں
پھول ہوتے ہیں یار پھولوں کے
ایک منزل ہے مختلف راہیں
رنگ ہیں بے شمار پھولوں کے
آج پھولوں کے عالمی دن پر
اس نے بھیجے ہیں خار پھولوں کے
پھول ہیں شعر بوئے گل دھن ہے
ہم ہیں نغمہ نگار پھولوں کے
غزل
ہو گئے ہم شکار پھولوں کے
نعیم ضرار احمد