EN हिंदी
ہوا کی زد میں پتے کی طرح تھا | شیح شیری
hawa ki zad mein patte ki tarah tha

غزل

ہوا کی زد میں پتے کی طرح تھا

سلیم شہزاد

;

ہوا کی زد میں پتے کی طرح تھا
وہ اک زخمی پرندے کی طرح تھا

کبھی ہنگامہ زا تھا بے سبب وہ
کبھی گونگے تماشے کی طرح تھا

کھلونوں کی نمائش تھی جہاں وہ
کسی گم گشتہ بچے کی طرح تھا

سنبھلتا کیا کہ سر سر سیل میں وہ
اکھڑتے گرتے خیمے کی طرح تھا

اگلتا بلبلے پھول اور شعلے
وہ چابی کے کھلونے کی طرح تھا

تھے اس کے بال و پر قینچی کی زد میں
وہی تنہا فرشتے کی طرح تھا

انا انکار میں آئینہ ٹوٹا
جو بار دوش چہرے کی طرح تھا