ہوا چلی ننگی اجیالی
طائر اگتے ڈالی ڈالی
ایک ورق جیسی تنہائی
نیلی سبزک کالی کالی
میں والی ساکت ہر بن کا
مجھ میں ساکت قدموں والی
جلے جلائی سمتوں کے تن
تاروں کی بجھتی رکھوالی
آنکھوں میں نا بینا تکتی
راتوں نے بینائی پالی
اسپ سیہ اور چٹیل میداں
جلتا ایک شجر اب خالی

غزل
ہوا چلی ننگی اجیالی
صلاح الدین محمود