حسین نغمہ سراؤ! بہار کے دن ہیں
لبوں کی جوت جلاؤ! بہار کے دن ہیں
تکلفات کا موسم گزر گیا صاحب!
نقاب رخ سے اٹھاؤ بہار کے دن ہیں
گلوں کی سیج تو توہین ہے حسینوں کی
دلوں کی سیج بچھاؤ بہار کے دن ہیں
بہار بیت گئی تو تمہاری کیا عزت
ستم ظریف گھٹاؤ! بہار کے دن ہیں
ہے عمر رفتہ سے پرخاش کیا بھلا ہم کو
قریب ہے تو بلاؤ! بہار کے دن ہیں
مغنیو! تمہیں کہتے ہیں ہاتف رنگیں
سمن بروں کو جگاؤ! بہار کے دن ہیں
یہ انگبین سی راتیں بڑی مقدس ہیں
دلوں کے دیپ جلاؤ! بہار کے دن ہیں
عدمؔ نے توبہ تو کر لی مغنیو! لیکن
تم اس کو راہ پہ لاؤ بہار کے دن ہیں
غزل
حسین نغمہ سراؤ! بہار کے دن ہیں
عبد الحمید عدم