EN हिंदी
حریم کعبہ بنا دی وہ سر زمیں میں نے | شیح شیری
harim-kaba bana di wo sar-zamin maine

غزل

حریم کعبہ بنا دی وہ سر زمیں میں نے

اختر علی اختر

;

حریم کعبہ بنا دی وہ سر زمیں میں نے
ترے خیال میں رکھ دی جہاں جبیں میں نے

مجھی کو پردۂ ہستی میں دے رہا ہے فریب
وہ حسن جس کو کیا جلوہ آفریں میں نے

چٹک میں غنچے کی وہ صوت جاں فزا تو نہیں
سنی ہے پہلے بھی آواز یہ کہیں میں نے

رہین منزل وہم و گماں رہا اخترؔ
اسی میں ڈھونڈھ لیا جادۂ یقیں میں نے