EN हिंदी
ہر قدم سانپوں کی آہٹ اور میں | شیح شیری
har qadam sanpon ki aahaT aur main

غزل

ہر قدم سانپوں کی آہٹ اور میں

صالح ندیم

;

ہر قدم سانپوں کی آہٹ اور میں
آگے پیچھے سرسراہٹ اور میں

اک طرف چڑھتے ہوئے دریا کی سانس
اک طرف جنگل کی آہٹ اور میں

گاؤں کی پگڈنڈیوں سے شہر تک
چہرہ چہرہ بوکھلاہٹ اور میں

ایک چہرہ روشنی سا ذہن میں
بند کمرہ جگمگاہٹ اور میں

سرد ماتھے پر پسینے کی تپش
شمع کی لو تھرتھراہٹ اور میں

اک ادھورے خواب کی تعبیر دیکھ
ایک پنجرہ پھڑپھڑاہٹ اور میں

ڈھلتے سورج پر حکومت شام کی
آئینے پر ملگجاہٹ اور میں