ہر قدم سانپوں کی آہٹ اور میں
آگے پیچھے سرسراہٹ اور میں
اک طرف چڑھتے ہوئے دریا کی سانس
اک طرف جنگل کی آہٹ اور میں
گاؤں کی پگڈنڈیوں سے شہر تک
چہرہ چہرہ بوکھلاہٹ اور میں
ایک چہرہ روشنی سا ذہن میں
بند کمرہ جگمگاہٹ اور میں
سرد ماتھے پر پسینے کی تپش
شمع کی لو تھرتھراہٹ اور میں
اک ادھورے خواب کی تعبیر دیکھ
ایک پنجرہ پھڑپھڑاہٹ اور میں
ڈھلتے سورج پر حکومت شام کی
آئینے پر ملگجاہٹ اور میں
غزل
ہر قدم سانپوں کی آہٹ اور میں
صالح ندیم