ہر نظر انتخاب ہو جائے
آپ اپنا جواب ہو جائے
پھر خیالوں کی جنتیں نہ رہیں
تو اگر بے نقاب ہو جائے
کہیں ایسا نہ ہو کہ دور رسی
خود نظر کا حجاب ہو جائے
نشۂ زیست اے معاذ اللہ
اور جب غم شراب ہو جائے
کم نہ ہو لذت حیات اگر
تیرا غم بے حساب ہو جائے
دیکھ لے تو اگر محبت سے
زندگی کامیاب ہو جائے
غزل
ہر نظر انتخاب ہو جائے
سید صدیق حسن