ہر جگہ آپ نے ممتاز بنایا ہے مجھے
واقعی قابل اعزاز بنایا ہے مجھے
جس پر مر مٹنے کی ہر ایک قسم کھاتا ہے
وہی شوخی وہی انداز بنایا ہے مجھے
واقعی واقف ادراک دو عالم تم ہو
تم نے ہی واقف ہر راز بنایا ہے مجھے
جس فسانے کا ابھی تک کوئی انجام نہیں
اس فسانے کا ہی آغاز بنایا ہے مجھے
کبھی نغمہ ہوں کبھی دھن ہوں کبھی لے ہوں عزیزؔ
آپ نے کتنا حسیں ساز بنایا ہے مجھے
غزل
ہر جگہ آپ نے ممتاز بنایا ہے مجھے
عزیز وارثی