ہر چیز سے ماورا خدا ہے
دنیا کا عجیب سلسلہ ہے
کیا آئے نظر کہ راستوں میں
صدیوں کا غبار اڑ رہا ہے
جتنی کہ قریب تر ہے دنیا
اتنا ہی طویل فاصلہ ہے
الفاظ میں بند ہیں معانی
عنوان کتاب دل کھلا ہے
کانٹوں میں گلاب کھل رہے ہیں
ذہنوں میں الاؤ جل رہا ہے
غزل
ہر چیز سے ماورا خدا ہے
رسا چغتائی