EN हिंदी
ہر چیز سے ماورا خدا ہے | شیح شیری
har chiz se mawara KHuda hai

غزل

ہر چیز سے ماورا خدا ہے

رسا چغتائی

;

ہر چیز سے ماورا خدا ہے
دنیا کا عجیب سلسلہ ہے

کیا آئے نظر کہ راستوں میں
صدیوں کا غبار اڑ رہا ہے

جتنی کہ قریب تر ہے دنیا
اتنا ہی طویل فاصلہ ہے

الفاظ میں بند ہیں معانی
عنوان کتاب دل کھلا ہے

کانٹوں میں گلاب کھل رہے ہیں
ذہنوں میں الاؤ جل رہا ہے