EN हिंदी
ہر برے وقت میں کام آیا تھا | شیح شیری
har bure waqt mein kaam aaya tha

غزل

ہر برے وقت میں کام آیا تھا

شوکت پردیسی

;

ہر برے وقت میں کام آیا تھا
اگلے وقتوں کا وہ ہم سایہ تھا

آئنے میں تھا وہ کس کا چہرہ
میں جسے دیکھ کے شرمایا تھا

گر گیا آج وہ بوڑھا برگد
میرے آنگن کا جو سرمایہ تھا

اہل زر سے بھی خریدا نہ گیا
مایۂ ناز وہ بے مایہ تھا