EN हिंदी
ہنسنے نہیں دیتا کبھی رونے نہیں دیتا | شیح شیری
hansne nahin deta kabhi rone nahin deta

غزل

ہنسنے نہیں دیتا کبھی رونے نہیں دیتا

عباس تابش

;

ہنسنے نہیں دیتا کبھی رونے نہیں دیتا
یہ دل تو کوئی کام بھی ہونے نہیں دیتا

تم مانگ رہے ہو مرے دل سے مری خواہش
بچہ تو کبھی اپنے کھلونے نہیں دیتا

میں آپ اٹھاتا ہوں شب و روز کی ذلت
یہ بوجھ کسی اور کو ڈھونے نہیں دیتا

وہ کون ہے اس سے تو میں واقف بھی نہیں ہوں
جو مجھ کو کسی اور کا ہونے نہیں دیتا