ہمیشہ غمزہ و عشوہ دکھاؤ
دل حکام پہ نشتر چلاؤ
نہ ہو جذبہ مگر آنسو گراؤ
نہ ہو خواہش مگر دانتیں دکھاؤ
دلوں کو چھید دو برباد کر دو
دکھاؤ چمچگی بجلی گراؤ
تمہاری سیف میں ہوں گے خزینے
رہے گا گھر میں خوشیوں کا پڑاؤ
تمہاری آنتوں میں ہوگا پلاؤ
جھپٹ کر باس کی چلمن اٹھاؤ
جہاں بھی دیکھ لو حاکم کی صورت
زمیں پر لیٹ جاؤ دم ہلاؤ
غزل
ہمیشہ غمزہ و عشوہ دکھاؤ
ضیاء الرحمن اعظمی