EN हिंदी
ہمارے حال زبوں پر ملال ہے کتنا | شیح شیری
hamare haal-e-zabun par malal hai kitna

غزل

ہمارے حال زبوں پر ملال ہے کتنا

شاہین غازی پوری

;

ہمارے حال زبوں پر ملال ہے کتنا
اسے بھی یارو ہمارا خیال ہے کتنا

بچایئے دل زندہ کو خون ہونے سے
نہ دیکھیے کہ غم ماہ و سال ہے کتنا

ہوئی خوشی جو میسر تو یہ ہوا معلوم
خوشی کا بوجھ اٹھانا محال ہے کتنا

نباہ زیست سے کرتا ہوں عاشقانہ میں
یہ جانتا ہوں کہ جینا محال ہے کتنا