EN हिंदी
ہم راتوں کو اٹھ اٹھ کے جن کے لیے روتے ہیں | شیح شیری
hum raaton ko uTh uTh ke jin ke liye rote hain

غزل

ہم راتوں کو اٹھ اٹھ کے جن کے لیے روتے ہیں

حسرتؔ جے پوری

;

ہم راتوں کو اٹھ اٹھ کے جن کے لیے روتے ہیں
وہ غیر کی بانہوں میں آرام سے سوتے ہیں

ہم اشک جدائی کے گرنے ہی نہیں دیتے
بے چین سی پلکوں میں موتی سے پروتے ہیں

ہوتا چلا آیا ہے بے درد زمانے میں
سچائی کی راہوں میں کانٹے سبھی بوتے ہیں

انداز ستم ان کا دیکھے تو کوئی حسرتؔ
ملنے کو تو ملتے ہیں نشتر سے چبھوتے ہیں