EN हिंदी
ہم نے جو قصیدوں کو مناسب نہیں سمجھا | شیح شیری
humne jo qasidon ko munasib nahin samjha

غزل

ہم نے جو قصیدوں کو مناسب نہیں سمجھا

اظہر عنایتی

;

ہم نے جو قصیدوں کو مناسب نہیں سمجھا
شہ نے بھی ہمیں اپنا مصاحب نہیں سمجھا

کانٹے بھی کچھ اس رت میں طرحدار نہیں تھے
کچھ ہم نے الجھنا بھی مناسب نہیں سمجھا

خود قاتل اقدار شرافت ہے زمانہ
الزام ہے میں حفظ مراتب نہیں سمجھا

ہم عصروں میں یہ چھیڑ چلی آئی ہے اظہرؔ
یاں ذوقؔ نے غالبؔ کو بھی غالب نہیں سمجھا