ہم نے جو قصیدوں کو مناسب نہیں سمجھا
شہ نے بھی ہمیں اپنا مصاحب نہیں سمجھا
کانٹے بھی کچھ اس رت میں طرحدار نہیں تھے
کچھ ہم نے الجھنا بھی مناسب نہیں سمجھا
خود قاتل اقدار شرافت ہے زمانہ
الزام ہے میں حفظ مراتب نہیں سمجھا
ہم عصروں میں یہ چھیڑ چلی آئی ہے اظہرؔ
یاں ذوقؔ نے غالبؔ کو بھی غالب نہیں سمجھا
غزل
ہم نے جو قصیدوں کو مناسب نہیں سمجھا
اظہر عنایتی