ہم کو یاد نہ آؤ اب
بھر جانے دو گھاؤ اب
آگ بجھاؤ تن من کی
ایسا مینہ برساؤ اب
جانا ہے اس پار ہمیں
مانجھی اور نہ ناؤ اب
اپنے روزہ داروں کو
عید کا چاند دکھاؤ اب
روٹھا یار منانا ہے
کوئی سوانگ رچاؤ اب
رو رو کے مر جائیں گے
ہم سے دور نہ جاؤ اب
تجھ پر کیا افتاد پڑی
حسرتؔ نیر بہاؤ اب
غزل
ہم کو یاد نہ آؤ اب
اجیت سنگھ حسرت