EN हिंदी
ہم کسے کرتے بھلا رہبر منزل اپنا | شیح شیری
hum kise karte bhala rahbar-e-manzil apna

غزل

ہم کسے کرتے بھلا رہبر منزل اپنا

شعلہ کراروی

;

ہم کسے کرتے بھلا رہبر منزل اپنا
راہ الفت میں نہ تھا کوئی بجز دل اپنا

چین دیتا نہیں دم بھر دل بسمل اپنا
مختصر یہ ہے کہ قابو میں نہیں دل اپنا

کیوں نہ آسان ہو تاریکئ شب میں بھی سفر
داغ دل جب ہے چراغ رہ منزل اپنا

لاکھ چاہا کہ نہ فریاد کریں ہم لیکن
درد فرقت نہ رہا ضبط کے قابل اپنا

قبر میں بھی ہمیں آرام کی امید ہو کیا
آشنا پہلوئے راحت سے نہیں دل اپنا

ساتھ ہستی میں دیا تا دم آخر دل نے
اتنا دم ساز کوئی ہوگا بہ مشکل اپنا

مجھ کو دشوار نہ تھا عشق سے پہلے کچھ بھی
اب تو ہر کام نظر آتا ہے مشکل اپنا

اب تو فریاد کی طاقت نہ رہی اے شعلہؔ
ورنہ ہر نالہ فلک سے تھا مقابل اپنا