ہم ہیں جنہوں نے نام چمن بو نہیں کیا
آئی صبا جدھر سے ادھر رو نہیں کیا
ہم ہیں ہوائے وصل میں اس گل کی در بہ در
جس کا صبا نے طوف سر کو نہیں کیا
وہ خوب رو ہے کون سا جگ میں فرشتہ وش
دو روز مل کے ہم جسے بد خو نہیں کیا
اے نزع پھر قریب ہے شام شب فراق
یہ مجہلہ تو اب تئیں یکسو نہیں کیا
قائمؔ کو اس طرح سے تو دیتا ہے گالیاں
جس کو کسی نے آج تلک تو نہیں کیا
غزل
ہم ہیں جنہوں نے نام چمن بو نہیں کیا
قائم چاندپوری