EN हिंदी
ہم دل زہرہ وشاں میں خالق اندیشہ ہیں | شیح شیری
hum dil-e-zohra-washan mein Khaaliq-e-andesh hain

غزل

ہم دل زہرہ وشاں میں خالق اندیشہ ہیں

سراج الدین ظفر

;

ہم دل زہرہ وشاں میں خالق اندیشہ ہیں
گو خراباتی سہی جبریل کے ہم پیشہ ہیں

پیرویٔ واعظان شہر میں بزدل ہیں ہم
اور غزالوں کا تعاقب ہو تو شیر بیشہ ہیں

جانیے کیا کیا مدارج اور بھی کرنے ہیں طے
ہم ابھی ذہن‌ خدا وندی میں اک اندیشہ ہیں

خشت و سنگ نا تراشیدہ سے ابھرا خد حسن
مے گساروں کی نگاہیں ہیں کہ ضرب تیشہ ہیں

ہم نہیں ہیں کوہ کن لیکن ہماری یادگار
وقت کے کوہ گراں پر کچھ نقوش تیشہ ہیں