EN हिंदी
ہم بھی زندہ ہیں عجب کاوش اظہار کے ساتھ | شیح شیری
hum bhi zinda hain ajab kawish-e-izhaar ke sath

غزل

ہم بھی زندہ ہیں عجب کاوش اظہار کے ساتھ

محسن احسان

;

ہم بھی زندہ ہیں عجب کاوش اظہار کے ساتھ
گفتگو کرتے ہیں گھر کے در و دیوار کے ساتھ

ہم نے ایسے بھی فقیہان حرم دیکھے ہیں
بیچ دیتے ہیں فضیلت بھی جو دستار کے ساتھ

حیرتی ہوں وہ مسلماں کو مسلماں کرنے
سر بازار نکل آتے ہیں دو چار کے ساتھ

کیا ضرورت ہے انہیں منظر‌ و پس منظر کی
جو کہانی ہی بدل دیتے ہیں کردار کے ساتھ

ایسے خورشید کی بھی ہم نے پذیرائی کی
جو دم صبح نکلتا ہے شب تار کے ساتھ

چیز دکاں سے اٹھا کر وہیں رکھ دیتا ہوں
روز یہ ہوتا ہے مجھ ایسے خریدار کے ساتھ

محسنؔ احسان مشقت کی بھی حد ہوتی ہے
تم تو مر جاؤ گے بار غم دل دار کے ساتھ