ہے ٹونک ارض پاک وہیں سے اٹھیں گے ہم
اٹھی جہاں سے خاک وہیں سے اٹھیں گے ہم
دیوار مے کدہ کے ادھر سلسبیل ہے
فرزندگان تاک وہیں سے اٹھیں گے ہم
مدت سے بند ہے جو دریچہ بہار کا
اے کنج ناتپاک وہیں سے اٹھیں گے ہم
پیراہن فلک پہ جہاں خط نور ہے
دامن ہے واں سے چاک وہیں سے اٹھیں گے ہم
ہم نے وہیں پہ چاند کو دیکھا ہے ملتفت
وہ گھر ہے تابناک وہیں سے اٹھیں گے ہم
اس خاک ہی نے خاک کو پالا ہے عمر بھر
پایا جہاں سے کاک وہیں سے اٹھیں گے ہم
ارشدؔ ہم اپنے شہر سے آ تو گئے مگر
اپنی وہیں ہے دھاک وہیں سے اٹھیں گے ہم
غزل
ہے ٹونک ارض پاک وہیں سے اٹھیں گے ہم
ارشد عبد الحمید