EN हिंदी
حد نظر تک رات ہی رات | شیح شیری
hadd-e-nazar tak raat hi raat

غزل

حد نظر تک رات ہی رات

منظور حسین شور

;

حد نظر تک رات ہی رات
ایسا سفر اور تیرا سات

موج‌ و ہوا کی سمت نہ دیکھ
جلتی رہے گی شمع حیات

ظرف کفر‌‌ و ایماں تنگ
تیز شراب احساسات

مجھ کو اک انساں کی تلاش
تو مصروف‌ ذات و صفات

میری جبیں پر بھی ہیں شورؔ
کچھ سجدوں کے الزامات