EN हिंदी
ہاں کبھی روح کو نخچیر نہیں کر سکتا | شیح شیری
han kabhi ruh ko naKHchir nahin kar sakta

غزل

ہاں کبھی روح کو نخچیر نہیں کر سکتا

فرتاش سید

;

ہاں کبھی روح کو نخچیر نہیں کر سکتا
تجھ زباں نے جو کیا تیر نہیں کر سکتا

چاند ہوتا تو یہ ممکن تھا مگر چاند نہیں
سو میں اس شخص کو تسخیر نہیں کر سکتا

میں کہاں اور یہ آیات خد و خال کہاں
مصحف حسن میں تفسیر نہیں کر سکتا

آنکھ نے دیکھا سر شام وہ منظر فرتاشؔ
کرنا چاہوں بھی تو تصویر نہیں کر سکتا