حال موسم کا ہی پوچھے گا وہ جب پوچھے گا
مجھ سے کب میری اداسی کا سبب پوچھے گا
اس سے ملنے پہ خوشی کیسے چھپائی جائے
کیا بتائیں گے وہ جب وجہ طرب پوچھے گا
کس کو معلوم ہیں اس دور میں آداب نظر
کون اب مرحلۂ ترک طلب پوچھے گا

غزل
حال موسم کا ہی پوچھے گا وہ جب پوچھے گا
سیدہ شانِ معراج