EN हिंदी
گم سم تنہا بیٹھا ہوگا | شیح شیری
gum-sum tanha baiTha hoga

غزل

گم سم تنہا بیٹھا ہوگا

جتندر پرواز

;

گم سم تنہا بیٹھا ہوگا
سگریٹ کے کش بھرتا ہوگا

اس نے کھڑکی کھولی ہوگی
اور گلی میں دیکھا ہوگا

زور سے میرا دل دھڑکا ہے
اس نے مجھ کو سوچا ہوگا

میں تو ہنسنا بھول گیا ہوں
وہ بھی شاید روتا ہوگا

ٹھنڈی رات میں آگ جلا کر
میرا رستہ تکتا ہوگا