گلشن میں لے کے چل کسی صحرا میں لے کے چل
اے دل مگر سکون کی دنیا میں لے کے چل
کوئی تو ہوگا جس کو مرا انتظار ہے
کہتا ہے دل کہ شہر تمنا میں لے کے چل
یہ پیاس بجھ نہ پائی تو میں ڈوب جاؤں گا
ساحل سے دور تو مجھے دریا میں لے کے چل
پہچانتا نہیں ہے مرا نام قیسؔ بھی
اے خضر راہ کوچۂ لیلیٰ میں لے کے چل
غزل
گلشن میں لے کے چل کسی صحرا میں لے کے چل
ابراہیم اشکؔ