EN हिंदी
گل عشاق رنگ باختہ ہے | شیح شیری
gul-e-ushshaq rang-e-baKHta hai

غزل

گل عشاق رنگ باختہ ہے

رضا عظیم آبادی

;

گل عشاق رنگ باختہ ہے
سرو اپنے چمن کا فاختہ ہے

آتش غم سے آب سنگ ہوئے
اشک آئینۂ گداختہ ہے

عشق بالا ہے حسن سرکش سے
سایۂ سرو بال فاختہ ہے

کوئی کہتا اسیر ساغر کو
ہند میں بھی ہوا مراختہ ہے

دیکھ سودا رضاؔ کا دیوانے
تیرا مجنوں جنون ساختہ ہے