EN हिंदी
گو سدھ نہیں اس شوخ ستم گر نے سنبھالی | شیح شیری
go sudh nahin us shoKH sitamgar ne sambhaali

غزل

گو سدھ نہیں اس شوخ ستم گر نے سنبھالی

آفتاب شاہ عالم ثانی

;

گو سدھ نہیں اس شوخ ستم گر نے سنبھالی
تس پر بھی کوئی بات ادا سے نہیں خالی

کچھ ہوش نہیں مجھ میں رہا جب سے پلائی
اس نرگس مخمور کی ساقی نے پیالی

شبنم کے عرق میں ہوا خجلت سیتی گل تر
دیکھی جو لب لعل کی اس شوخ کے لالی

وے غیر ہی ہیں جن کی ہر اک بات ہو سنتے
ہم نے تو جو کچھ عرض کی سو سنتے ہی ٹالی

توصیف کوئی کر سکے کیا اے شہ عالمؔ
رتبہ ہے تیرے شعر کا گفتار سے عالی