EN हिंदी
گھٹ گھٹ کر مر جانا بھی | شیح شیری
ghuT ghuT kar mar jaana bhi

غزل

گھٹ گھٹ کر مر جانا بھی

عزیز انصاری

;

گھٹ گھٹ کر مر جانا بھی
ہنسنا اور ہنسانا بھی

اپنے لیے ہی مشکل ہے
عزت سے جی پانا بھی

بھرنا جام کو اشکوں سے
پھر اس کو پی جانا بھی

پاس مرے آ جاؤ تو
آ کے پھر نا جانا بھی

جس پہ اتنے شعر کہے
اس پہ اک افسانا بھی