گھٹ گھٹ کر مر جانا بھی
ہنسنا اور ہنسانا بھی
اپنے لیے ہی مشکل ہے
عزت سے جی پانا بھی
بھرنا جام کو اشکوں سے
پھر اس کو پی جانا بھی
پاس مرے آ جاؤ تو
آ کے پھر نا جانا بھی
جس پہ اتنے شعر کہے
اس پہ اک افسانا بھی
غزل
گھٹ گھٹ کر مر جانا بھی
عزیز انصاری