گھر سے نکلے تھے آرزو کر کے
آج دل لائیں گے رفو کر کے
سارے خانے مہک اٹھے دل کے
تجھ کو پانے کی جستجو کر کے
تجھ کو مانگا تمام شب ہم نے
عشق سے جان و تن وضو کر کے
آج اک بار خود کو پھر دیکھو
میرا احساس چار سو کر کے
زخم دکھتے نہیں مگر اس نے
رکھ دیا دل لہو لہو کر کے
غزل
گھر سے نکلے تھے آرزو کر کے
نینا سحر