EN हिंदी
غزلوں کا ہنر اپنی آنکھوں کو سکھائیں گے | شیح شیری
ghazlon ka hunar apni aankhon ko sikhaenge

غزل

غزلوں کا ہنر اپنی آنکھوں کو سکھائیں گے

بشیر بدر

;

غزلوں کا ہنر اپنی آنکھوں کو سکھائیں گے
روئیں گے بہت لیکن آنسو نہیں آئیں گے

کہہ دینا سمندر سے ہم اوس کے موتی ہیں
دریا کی طرح تجھ سے ملنے نہیں آئیں گے

وہ دھوپ کے چھپر ہوں یا چھاؤں کی دیواریں
اب جو بھی اٹھائیں گے مل جل کے اٹھائیں گے

جب ساتھ نہ دے کوئی آواز ہمیں دینا
ہم پھول سہی لیکن پتھر بھی اٹھائیں گے