گرم ان روزوں میں کچھ عشق کا بازار نہیں
بیچتا دل کو ہوں میں کوئی خریدار نہیں
دیکھنا تیرا میسر ہے کسے او ظالم
ورنہ وہ کون ہے جو طالب دیدار نہیں
اب مسلط غزل اک کہہ کے سنا اے رنگیںؔ
شعر یہ پڑھنے کے لائق ترے زنہار نہیں
غزل
گرم ان روزوں میں کچھ عشق کا بازار نہیں
رنگیں سعادت یار خاں