غیر آہ سرد نہیں داغوں کے جانے کا علاج
جز صبا کیا ہے چراغوں کے بجھانے کا علاج
دل شکستوں کی دوا غیر از گداز عشق نہیں
ہے گلانا ٹوٹے شیشوں کے بنانے کا علاج
جور سے نادم ہو لب کا کاٹنا قاتل کا ہے
دل کے زخموں کو مرے بخیہ دلانے کا علاج
غزل
غیر آہ سرد نہیں داغوں کے جانے کا علاج
ولی عزلت