گہہ مشق ستم گاہ کرم یاد کریں گے
جب تک بھی جئیں گے تمہیں ہم یاد کریں گے
جب ذکر چھڑے گا کہیں ارباب وفا کا
اپنے دل مرحوم کو ہم یاد کریں گے
دل اپنا ہے دل پر تو نہیں زور کسی کا
کعبہ میں بھی ہم تجھ کو صنم یاد کریں گے
جو سجدہ گہہ عشق کی رفعت سے ہیں واقف
وہ لوگ مرا نقش قدم یاد کریں گے
توقیر بڑھائی ہے مرے سجدوں نے ان کی
اک عمر مجھے دیر و حرم یاد کریں گے
جب بات چھڑے گی کہیں ارباب نظر کی
ساقیؔ کو بہت اہل قلم یاد کریں گے
غزل
گہہ مشق ستم گاہ کرم یاد کریں گے
اولاد علی رضوی