گام گام خواہشیں
ناتمام خواہشیں
ہر خوشی کی موت ہیں
بے لگام خواہشیں
لے ہی آئیں آخرش
زیر دام خواہشیں
ہوش میں نہیں ہوں میں
صبح و شام خواہشیں
کاٹتی ہیں روح کو
بے نیام خواہشیں
غزل
گام گام خواہشیں
عمران شناور
غزل
عمران شناور
گام گام خواہشیں
ناتمام خواہشیں
ہر خوشی کی موت ہیں
بے لگام خواہشیں
لے ہی آئیں آخرش
زیر دام خواہشیں
ہوش میں نہیں ہوں میں
صبح و شام خواہشیں
کاٹتی ہیں روح کو
بے نیام خواہشیں