EN हिंदी
فیض محبت سے ہے قید محن | شیح شیری
faiz-e-mohabbat se hai qaid-e-mihan

غزل

فیض محبت سے ہے قید محن

حسرتؔ موہانی

;

فیض محبت سے ہے قید محن
میرے لیے ایک بلائے حسن

شام غریباں کے برابر کہاں
مذہب عشاق میں صبح وطن

آہ وہ غارت گر صبر و شکیب
سلسلۂ زلف شکن در شکن

فتنۂ جاں وہ سخن دل پذیر
دشمن دیں وہ نگہ سحر فن

جلوۂ جاناں سے ہے دارالسرور
خانۂ جاں اب نہیں بیت الحزن

مہر و مروت سے تمہیں واسطا
یہ بھی حریفوں کا ہے اک حسن ظن

جب سے کہا عشق نے حسرتؔ مجھے
کوئی بھی کہتا نہیں فضل الحسن