EN हिंदी
ایک صدی میں بیتا ہوں | شیح شیری
ek sadi mein bita hun

غزل

ایک صدی میں بیتا ہوں

عکس سمستی پوری

;

ایک صدی میں بیتا ہوں
میں بھی کیسا لمحہ ہوں

بک جاتا ہوں ہاتھوں ہاتھ
حد سے زیادہ سستا ہوں

بند پڑا ہوں مدت سے
کہنے کو دروازہ ہوں

میری شکل پہ مت جانا
اندر اندر ٹوٹا ہوں

مت سمجھا کر مجھ کو تو
یار بہت میں الجھا ہوں

سب کی نظریں مجھ پر ہے
کیا لڑکی کا دوپٹہ ہوں