EN हिंदी
ایک رنگین خواب ہے دنیا | شیح شیری
ek rangin KHwab hai duniya

غزل

ایک رنگین خواب ہے دنیا

احسن امام احسن

;

ایک رنگین خواب ہے دنیا
یا نشاط سراب ہے دنیا

غور سے پڑھ سکو تو سمجھو گے
ایک دل کش کتاب ہے دنیا

الجھنوں نے یہ کر دیا ثابت
اک مسلسل عذاب ہے دنیا

بھائی بھائی کا خون کرتا ہے
سوچو کتنی خراب ہے دنیا

ہے سزا ہی سزا ہمارے لئے
کس قدر پر عتاب ہے دنیا

دل لگاؤ نہ اس سے اے احسنؔ
ایک بے فیض خواب ہے دنیا