EN हिंदी
ایک کافر سے محبت ہو گئی | شیح شیری
ek kafir se mohabbat ho gai

غزل

ایک کافر سے محبت ہو گئی

شنکر لال شنکر

;

ایک کافر سے محبت ہو گئی
زندگی کٹنی مصیبت ہو گئی

ہر تمنا دل سے رخصت ہو گئی
آس کیا ٹوٹی کہ فرصت ہو گئی

عشق نے پہنچا دیا اس حال کو
دیکھنے والوں کو عبرت ہو گئی

اب نہ چاہیں گے کسی کو بھول کر
تم کو دل دے کر نصیحت ہو گئی

یہ جنون عشق کے انداز ہیں
اپنے سائے سے بھی وحشت ہو گئی

جس نے اس کو پا لیا وہ کھو گیا
جس نے دیکھا اس کو حیرت ہو گئی

دل میں ہی رکھنی تھی شنکرؔ دل کی بات
منہ سے نکلی تو شکایت ہو گئی