EN हिंदी
ایک گڑیا کی کئی کٹھ پتلیوں میں جان ہے | شیح شیری
ek guDiya ki kai kaTh-putliyon mein jaan hai

غزل

ایک گڑیا کی کئی کٹھ پتلیوں میں جان ہے

دشینتؔ کمار

;

ایک گڑیا کی کئی کٹھ پتلیوں میں جان ہے
آج شاعر یہ تماشہ دیکھ کر حیران ہے

خاص سڑکیں بند ہیں تب سے مرمت کے لئے
یہ ہمارے وقت کی سب سے سہی پہچان ہے

ایک بوڑھا آدمی ہے ملک میں یا یوں کہو
اس اندھیری کوٹھری میں ایک روشن دان ہے

مصلحت آمیز ہوتے ہیں سیاست کے قدم
تو نہ سمجھے گا سیاست تو ابھی نادان ہے

کل نمائش میں ملا وہ چیتھڑے پہنے ہوئے
میں نے پوچھا نام تو بولا کہ ہندستان ہے