EN हिंदी
ایک دو رات میں شہرت نہیں ملتی پگلے | شیح شیری
ek do raat mein shohrat nahin milti pagle

غزل

ایک دو رات میں شہرت نہیں ملتی پگلے

ناصر راؤ

;

ایک دو رات میں شہرت نہیں ملتی پگلے
اتنے سستے میں یے دولت نہیں ملتی پگلے

ہو اگر خوف خدا کام بنا کرتا ہے
صرف مسواک سے جنت نہیں ملتی پگلے

میں جو خود چل کے تری ذات تلک آیہ ہوں
ورنہ یوں ہے کے محبت نہیں ملتی پگلے

ہم کو ضد تھی کے یہی راستہ چلنا ہے ہمیں
ورنہ ہر موڑ پہ آفت نہیں ملتی پگلے

سر پٹکنے سے تو بس خون بہا کرتا ہے
سر پٹکنے سے تو عزت نہیں ملتی پگلے