ایک دو خواب اگر دیکھ لیے جائیں گے
ایسا لگتا ہے کہ ہم لوگ جئے جائیں گے
زندگی ہم کو محبت کی اجازت دے دے
حسب توفیق ترا شکر کئے جائیں گے
کھڑکیاں اس لئے کمرے کی نہیں کھولتا میں
یہ پرندے تو یہاں شور کئے جائیں گے
اس لئے چوم کے جاتا ہے وہ میری آنکھیں
یہ وہ آنکھیں ہیں جنہیں اشک دیے جائیں گے
غزل
ایک دو خواب اگر دیکھ لیے جائیں گے
رانا عامر لیاقت