احساس کا وسیلۂ اظہار ہے غزل
آئینہ دار ندرت افکار ہے غزل
اردو ادب کو جس پہ ہمیشہ رہے گا ناز
اظہار فکر و فن کا وہ معیار ہے غزل
گلدستۂ ادب کا گل سر سبد ہے یہ
ہیں جس میں گلعذار وہ گلزار ہے غزل
آتی ہے جس وسیلے سے دل سے زبان پر
خوابیدہ حسرتوں کا وہ اظہار ہے غزل
اردو زبان دل ہے غزل اس کی جان ہے
نوع بشر کی مونس و غم خوار ہے غزل
پہلے حدیث دلبری کہتے تھے اس کو لوگ
اب ترجمان کوچہ و بازار ہے غزل
پیش نظر اگر ہو ولیؔ دکنی کا طرز
مشاطۂ عروس طرحدار ہے غزل
ہے میرؔ و ذوقؔ و غالبؔ و مومنؔ کو جو عزیز
وہ دل نواز جلوہ گہہ یار ہے غزل
برقیؔ کے فکر و فن کا مرقع اسی میں ہے
برقؔ اعظمی سے مطلع انوار ہے غزل
غزل
احساس کا وسیلۂ اظہار ہے غزل
احمد علی برقی اعظمی