EN हिंदी
دکھ بہت ہیں زندگی میں کیا کریں گے ہم | شیح شیری
dukh bahut hain zindagi mein kya karenge hum

غزل

دکھ بہت ہیں زندگی میں کیا کریں گے ہم

محبوب خزاں

;

دکھ بہت ہیں زندگی میں کیا کریں گے ہم
وہ جو تیرا فرض تھا ادا کریں گے ہم

دن کو اتنے کام کس طرح کرے گا کون
رات بھر تو جاگتے رہا کریں گے ہم

آدھی عمر کٹ گئی خیال و خواب میں
شعر سب کہیں گے اور سنا کریں گے ہم