EN हिंदी
دستار فقیرانہ اک تاج سے افزوں ہے | شیح شیری
dstar-e-faqirana ek taj se afzun hai

غزل

دستار فقیرانہ اک تاج سے افزوں ہے

واجد علی شاہ اختر

;

دستار فقیرانہ اک تاج سے افزوں ہے
راہ طرح خم خانہ معراج سے افزوں ہے

ایسے ہی حکومت ہے ایسے ہی عبادت ہے
یہ شاہ فقیرانہ محتاج سے افزوں ہے

چلتے ہو پرستاں میں پریاں ہیں بہت شائق
اب حسن پری خانہ پھر آج سے افزوں ہے

کیا غم ہے چھلک جائے ساغر مرا اے ساقی
وہ تاکنا پیمانہ آماج سے افزوں ہے

پھر ہوئے فزوں دولت اخترؔ یہ دعا دے تو
یہ فقرۂ پیرانہ اک راج سے افزوں ہے