EN हिंदी
دلوں میں لگ رہے پہرے کہیں تھے | شیح شیری
dilon mein lag rahe pahre kahin the

غزل

دلوں میں لگ رہے پہرے کہیں تھے

سدھیر بمولا

;

دلوں میں لگ رہے پہرے کہیں تھے
کسی کا تو فسانہ چل رہا ہے

چلی جو بات الفت کی ہماری
کہا سب نے دوانہ چل رہا ہے

دوانہ بن پھرا میں در بدر تھا
محبت میں نبھانا چل رہا ہے

تمہاری مسکراہٹ کیا ہوئی تھی
ہمارا گنگنانا چل رہا ہے

کیا وعدہ تمہیں جو وہ صلہ تھا
سبب پلکیں بچھانا چل رہا ہے