EN हिंदी
دل ربا ہے مرا بڑا گستاخ | شیح شیری
dil-ruba hai mera baDa gustaKH

غزل

دل ربا ہے مرا بڑا گستاخ

میرضیا الدین ضیا

;

دل ربا ہے مرا بڑا گستاخ
میں نے اتنا نہ سمجھا تھا گستاخ

اب تو وہ شوخیاں لگا کرنے
یک بیک ایسا ہو گیا گستاخ

ناز بے جا کبھی نہ کرتا تھا
کیا رقیبوں نے کر دیا گستاخ

جاں فشانی ہم اس پہ کرتے ہیں
رام ہرگز نہ وہ ہوا گستاخ

اے ضیاؔ کیجیو سمجھ کے کلام
وہ صنم تو ہے بے وفا گستاخ