دل ربا ہے مرا بڑا گستاخ
میں نے اتنا نہ سمجھا تھا گستاخ
اب تو وہ شوخیاں لگا کرنے
یک بیک ایسا ہو گیا گستاخ
ناز بے جا کبھی نہ کرتا تھا
کیا رقیبوں نے کر دیا گستاخ
جاں فشانی ہم اس پہ کرتے ہیں
رام ہرگز نہ وہ ہوا گستاخ
اے ضیاؔ کیجیو سمجھ کے کلام
وہ صنم تو ہے بے وفا گستاخ
غزل
دل ربا ہے مرا بڑا گستاخ
میرضیا الدین ضیا